: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدرآباد،8جون(ایجنسی) سوشل میڈیا پر بہت سے ویڈیو ان دنوں وائرل ہو رہے ہیں جس میں بتایا جا رہا ہے کہ کس طرح لوگ گھر میں پکے چاول کی گیند بنا کر کھیل سکتے ہیں. سننے اور دیکھنے میں تھوڑا سا عجیب لگے، لیکن یہ دکھایا جا رہا ہے. گزشتہ سات دنوں میں حیدرآباد کے مختلف علاقوں سے 'پلاسٹک چاول' کی شکایات آرہی ہیں. جن میں سرور نگر ، یوسف گوڑا ، میر پیٹ وغیرہ-
ان شکایات کے سامنے آنے کے بعد تلنگانہ شہری فراہمی محکمہ کو ایسے نمونوں کو چیک کرنے کے لئے کھانے کی لیبارٹری بھیجنا پڑا. محکمہ کے حکام نے بتایا کہ خبریں غلط ہیں اور وہ 'پلاسٹک کے چاول' نہیں ہیں، لیکن انہوں نے وسیع تحقیقات کے لئے نمونوں کو لیبارٹری بھیجا ہے اور جلد اس کی رپورٹ آ جائے گی. شہر کے مختلف علاقوں میں مقامی لوگوں اور ایک ہاسٹل میں رہنے والے لوگوں نے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے
جو چاول خریدے اور کھائے وہ بہت چپچپے تھے اور عام چاول سے ان کا ذائقہ مختلف تھا. انہوں نے الزام لگایا کہ یہ 'پلاسٹک کے چاول' تھے.
ایک افسر نے بتایا کہ بعد میں ریاست کے شہری فراہمی کمشنر سی وی آنند نے حکام کو یوسف گوڑا ، سرورنگر، میر پیٹ اور دیگر مقامات سے چاول کے نمونے جمع کرنے کی ہدایت، جہاں سے شکایتیں مل رہی تھیں. نمونوں کو چیک کرنے کے لئے ریاست کی خوراک لیبارٹری میں بھیجا گیا.
انہوں نے کہا، 'جمعرات تک ایک تفصیلی رپورٹ ملنے کا امکان ہے.' شہر کے ندنونم علاقے کے رہائشی اشوک نے میر پیٹ پولیس تھانے میں شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ اس نے ایک مقامی دوکان سے چاول خریدے اور جب اس نے انہیں پکایا تو وہ 'پلاسٹک چاول' نکلے. وہ چپچپے ہو گئے تھے اور اس میں سے عجیب بدبو آ رہی تھی.
بہرحال، پولیس نے ابتدائی تفتیش کی بنیاد پر کہا کہ شکایت کنندہ نے جو نمونے دیے وہ 'پلاسٹک کے چاول' نہیں تھے.